تلاوت اور سورت کی ابتداءاوردرمیان سے پڑھنے کی تین صورتیں ہیں جیسا کہ پہلے معلوم ہو چکا ہے۔

1. ابتدائے تلاوت ابتدائے سورت:ایسی صورت میں تعوذ تسمیہ کو مابعد سے ملاکر یا وقف کر کے پڑھنے کی عقلا چار صورتیں نکلتی ہیں ۔

1. وصلِ کل 

2. فصلِ کل

3. وصلِ اول فصلِ ثانی 

4. فصلِ اول وصلِ ثانی 

وصلِ کل:  تعوذ کو تسمیہ سے اور تسمیہ کو شروع ہونے والی سورۃسے ملاکر پڑھاجائے۔

فصلِ کل:  الرجیم اور الرحیم دونوں پر وقف کریں پھر سورت سے شروع کیاجائے ۔

وصلِ اول فصلِ ثانی:  تعوذ اور تسمیہ کو ملا کرالرحیم پر وقف کریں پھر سورت شروع کیاجائے۔ 

فصلِ اول وصلِ ثانی :  الرجیم پر تو وقف کریں اور الرحیم کوشروع ہونے والی سورۃسے ملاکر پڑھاجائے۔ 

حکم:یہ چاروں صو رتیں جائز ہیں ۔

2. ابتدائے تلاوت درمیان سورت: اس کی بھی عقلاچار صورتیں نکلتی ہیں۔ 

وصلِ کل:  تعوذوتسمیہ اور سورت کے درمیان سے کوئی آیت ،ان سب کو ملاکر پڑھا جائے۔ 

فصلِ کل :  تعوذوتسمیہ سورت کے درمیان سے کوئی آیت ان سب کو الگ الگ وقف کرکے پڑھاجائے۔

وصلِ اول فصلِ ثانی:  تعوذوتسمیہ کو ملا کر الرحیم پروقف کریں اور سورت کے درمیان سے کسی آیت کو الگ پڑھاجائے۔

فصلِ اول وصلِ ثانی :  الرجیم پر وقف کر یں اور الرحیم سےکسی سورۃ کے درمیان کو کسی آیت کے ساتھ ملاکر پڑھاجائے۔

حکم :   ۱۔   وصلِ کل   ۲۔  فصلِ اول وصلِ ثانی یہ دونو ں نا جائز ہیں ۔

3. ابتدائے سورت درمیان تلاوت :اس کی بھی عقلا چا ر صورتیں نکلتی ہیں۔ 

وصلِ کل :  ختم ہو نے والی سورۃ ، بسم اللہ اور اگلی سورۃ ،ان سب کوملاکر پڑھاجائے۔ 

فصلِ کل:  ختم ہو نے والی سورۃ ،بسم اللہ اور اگلی سورۃ سب پر وقف کر کے الگ الگ پڑھاجائے۔ 

وصلِ اول فصلِ ثانی:  ختم ہونے والی سو رۃ اور بسم اللہ کو ملا کر پڑھیں پھر اگلی سورۃ کوالگ پڑھاجائے۔ 

فصلِ اول وصلِ ثانی:  ختم ہونےوالی سورۃکوالگ پڑھیں پھر بسم اللہ کواگلی سورۃکے ساتھ ملاکر پڑھا جائے۔ 

حکم :  ان چا رصورتوں میں صرف ایک ناجائز ہے (وصلِ اول فصلِ ثانی )کیو نکہ بسملہ سورۃ کی ابتداء کے لیے ہے نہ کہ ختم ہو نے والی سورۃ کے لیے ۔