لغوی معنی:

 1.  لب و لہجہ  

2.غلطی

(مگر جب اس کو تجوید کےمقابلے میں بولتے ہیں تواس وقت اس سے غلطی والے معنی ہی مراد اور متعین ہوتے ہیں)

اصطلاحی معنی : 

تجوید کے خلاف پڑھنا یعنی مخارج اور صفات لازمہ کو ادا نہ کرنا ،یا غلط پڑھنا یعنی حرکات و سکنات میں غلطی کرنا ،یا کسی لفظ کو کم یا زیادہ کرنا ،یا بے قاعدہ پڑھنا ،یعنی صفات عارضہ کو ادا نہ کرنا ۔مذکورہ تمام قسموں کی غلطیو ں کو لحن کہتے ہیں ۔

لحن کی دو قسمیں ہیں :

1. لحنِ جلی :  

واضح اور بڑی غلطی کو کہتے ہیں جسے ہر سننے والا محسوس کرے ۔

لحنِ جلی کا حکم:

لحنِ جلی کا ارتکا ب حرام ہے بعض اوقات معنی میں خرابی کی وجہ سے نماز فاسد ہو جاتی ہے ۔لحن جلی کاپڑھنا اور سننا دونوں کا ایک ہی حکم ہے۔

لحن جلی کی صورتیں :

1. ایک حرکت کی جگہ دوسری حرکت پڑھنا۔جیسے: اَنْعَمْتَ کو اَنَعَمْتَ 

2. ایک حر ف کو حرف سے تبدیل کرنا ۔جیسے: اَلْقَدْر کو اَلْکَدْرْ ، عَلِیْم کو اَلِیْم پڑھنا 

3. کسی حرف کو کم کر دینا ۔جیسے : لَمْ یُوْلَدْ سے لَمْ یُلَدْ اور جَعَلَا لَہُ کو جَعَلَ لَہُ پڑھنا 

4. کسی حر ف کو بڑھا دینا ۔جیسے: وَلَقَدْنَصَرَکَمُ اللّٰہ کو وَلَقَدْ نَصَرَاکَمُ اللّٰہ پڑھنا 

5. سکنا ت میں تبدیلی کرنا ۔جیسے : خَلَقْنَا کو خَلَقَنَا پڑھنا،  اَنْشَأھَا کو اَنْشْاھَا پڑھنا 

6. مشددکومخفف یامخفف کومشددپڑھنا۔جیسے: مُسْتَمِرْ کو مُسْتَمرْ،مُزْدَجَرْ کو مُزْدَجَرْ 

2. لحنِ خفی : 

اس چھوٹی غلطی کو کہتے ہیں جسے سننے والا محسو س نہ کر سکے ۔بلکہ خاص لو گ جنہیں تجوید سے کچھ مناسبت ہووہ معلوم کر سکیں ۔

لحنِ خفی کا حکم :

لحنِ خفی سے نما ز تو فاسد نہیں ہو تی لیکن بچنا اس سے بھی ضروری ہے کیو نکہ ایسا پڑھنا مکروہ ہے۔

لحنِ خفی کی صورتیں :

صفاتِ عارضہ کی غلطی کرنا ۔جیسے ؛غنہ ،اخفاء،مد وغیرہ نہ کر نا ۔